02-Jun-2022 مقابلہ
اس سے امید کیا بھلائی کی
جس نے مٹی سے بے وفائی کی
قید خود کو کیا ہے خود میں نے
کوئی صورت نہیں رہائی کی
میں میسر نہیں ہوں خود کو بھی
آخری حد ہے نا رسائی کی
جس کو میں بولنا سکھاتا رہا
اس نے پھر بھی مری برائی کی
کیا کبھی آئینہ نہیں دیکھا؟
بات کرتے ہو پارسائی کی
میں ہی مجرم ہوں میں شاہین
اب گواہی ہے میرے بھائی کی
محمد وسیم شاہین
Sobhna tiwari
04-Jun-2022 04:00 PM
Good
Reply
Zainab Irfan
04-Jun-2022 03:50 PM
Good
Reply
Simran Bhagat
02-Jun-2022 09:20 PM
Nice👌👌
Reply