Add To collaction

02-Jun-2022 مقابلہ

اس سے امید کیا بھلائی کی 
جس نے مٹی سے بے وفائی کی
  
قید خود کو کیا ہے خود میں نے 
کوئی صورت نہیں رہائی کی 

میں میسر نہیں ہوں خود کو بھی 
آخری حد ہے نا رسائی کی

جس کو میں بولنا سکھاتا رہا 
اس نے پھر بھی مری برائی کی

کیا کبھی آئینہ نہیں دیکھا؟ 
بات کرتے ہو پارسائی کی

میں ہی مجرم ہوں میں شاہین
اب گواہی ہے میرے بھائی کی
محمد وسیم شاہین

   4
3 Comments

Sobhna tiwari

04-Jun-2022 04:00 PM

Good

Reply

Zainab Irfan

04-Jun-2022 03:50 PM

Good

Reply

Simran Bhagat

02-Jun-2022 09:20 PM

Nice👌👌

Reply